شہرِ اعتکاف 2025 - دوسری نشست: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا "حدیث عشق اور اثرات عشق" کے موضوع پر خطاب
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری دامت برکاتہم العالیہ نے شہرِ اعتکاف 2025ء کی دوسری نشست سے "حدیث عشق اور اثرات عشق (عشق الٰہی اور لذت توحید)" کے موضوع پر ہزاروں فرزندانِ توحید سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نیک بندے دنیا نہیں، آخرت کے لیے نیکیوں کا مال جمع کرتے ہیں اور دنیا کی کوئی تجارت اور کاروبار انہیں اللہ کی یاد سے غافل نہیں کر پاتا۔ یہی وہ اہلِ تقویٰ ہیں جنہیں اللہ نے اپنے انعام یافتہ بندے اور مردانِ حق قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ قرآنِ مجید نے انبیاء کے قصے بیان کرکے آپ ﷺ کے قلبِ اطہر کو تقویت بخشی اور ایمان والوں کے لیے رہنمائی کا دروازہ کھولا۔ قصص کے بیان میں عقل والوں کے لیے عبرت اور نصیحت ہے۔ عبرت، رہنمائی اور ہدایت کے لیے قصے سننا اور بیان کرنا اللہ کی سنت ہے۔ قرآنِ مجید میں حضرت آدم علیہ السلام، حضرت ابراہیم علیہ السلام، حضرت عیسیٰ علیہ السلام، حضرت موسیٰ علیہ السلام، حضرت ایوب علیہ السلام، حضرت یوسف علیہ السلام اور دیگر پیغمبرانِ حق کے قصے بیان کیے گئے تاکہ اللہ تعالیٰ انسان کی تخلیق کے مقاصد اور غرضِ حیات کو واضح کر دے۔ نوجوانوں کو چاہیے کہ ناول اور افسانے پڑھنے یا سوشل میڈیا پر بے مقصد وقت گزارنے کے بجائے قرآنِ مجید میں بیان کیے گئے قصص کا مطالعہ کریں، کیونکہ ان میں نصیحت اور بھلائی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیدنا علی المرتضیٰؓ فرماتے ہیں: "کچھ اہلِ ذکر و محبت اللہ کے بندوں میں سے ایسے بھی ہوتے ہیں کہ انہوں نے دنیا کے بدلے میں یادِ الٰہی کو خرید لیا ہے، اس لیے اب انہیں دنیا کی خرید و فروخت اور سودا و تجارت اللہ کی یاد سے غافل نہیں کر سکتی۔ سیدنا مولا علی المرتضیٰؓ نے فرمایا: لوگو! جان لو یہی مردانِ حق قیامت کے دن تمہیں ہدایت کی نشانیاں نظر آئیں گے، انہی کو تم روشنی کے چراغوں کی طرح دیکھو گے، اور قیامت کے دن ان کا وہ مقام ہوگا کہ فرشتے ان کا استقبال کریں گے، اللہ کے آسمانوں کے دروازے ان کے لیے کھلے ہوں گے اور انہیں عزت کی مسند پر بٹھایا جائے گا۔"
نوجوانوں کے پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نفس کی اندھی پیروی کرکے آخرت خراب نہ کریں، خواہشات کے غلبے میں دین اور اپنا ایمان داؤ پر مت لگائیں۔ اللہ کے بندے وہی ہیں جو دنیا کے فانی عیش و آرام کو چھوڑ کر یادِ الٰہی میں سکون پاتے ہیں۔ جو لوگ اپنی زندگی کا مقصد اللہ کی رضا اور آخرت کی کامیابی بنا لیتے ہیں، وہی قیامت کے دن کامیاب ہوں گے۔ پس دنیا کی عارضی لذتوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے اللہ کے برگزیدہ بندوں کے نقشِ قدم پر چلیں، کیونکہ یہی راستہ نجات اور فلاح کا ہے۔
تبصرہ